کیا تم میری بیٹی کو اپنی دلھن بناؤ گے؟




کسی عالم دین کے بارے میں پڑھا تھا کہ انھوں نے ایک نوجوان کو جو مسجد میں پہلی صف کا نمازی تھا یہ پیشکش کی کہ بیٹا تم میری بیٹی سے شادی کرو گے؟ نوجوان: حضرت میں تو کوئی کام وغیرہ  نہیں کرتا، کوئی خاص ذریعہ آمدن بھی نہیں ہے۔💧🎍
بزرگ : بیٹا تم کھانا کھا کر سوتے ہو نا؟
نوجوان: جی اللہ کا شکر ہے۔
بزرگ : میری بیٹی کو بھی کھانا کھلا سکتے ہو؟
نوجوان: اتنا تو میں کر سکتا ہوں۔💧🎍
بزرگ: پھر اپنے والدین سے بات کرو کہ نکاح کی تیاری کریں۔
یوں اس بزرگ نے مسجد میں نکاح پڑھا کر اپنی بیٹی کو اس نوجوان کے ساتھ رخصت کر دیا۔۔۔۔اور نوجوان نے مسجد کے نمازیوں اور اپنے رشتے داروں کو بلا کر ولیمے کی دعوت کھلا دی۔
قارئین کرام! یہ ہے شادی، یہ ہے نکاح۔۔۔۔ اتنا سادہ، اتنا آسان۔
نہ لمبا چوڑا خرچہ ، نہ فضول کی رسمیں اور نہ رواج۔💧🎍
ہاں خرچہ شادی کے بعد ہوتا ہے اور وہ اسلام نے مرد کے ذمے لگایا ہے کہ جیسا خود کھاتا ہے اپنی بیوی کو بھی کھلائے، جیسا خود لباس پہنتا ہے ویسا بیوی کو پہنائے۔۔۔اور اسلام اس خرچے کو صدقہ قرار دیتا ہے جو خاوند اپنی بیوی پر کرتا ہے۔۔۔۔۔اور صرف یہی نہیں بلکہ اسلام ایسے مرد کو مجرم قرار دیتا ہے جو اپنے بیوی بچوں پر خرچ کرنے سے ہاتھ کھینچ لیتا ہے اور ان کی بنیادی ضروریات تک پوری نہیں کرتا۔۔۔۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے: "تم میں سب سے بہتر مسلمان وہ ہے جو اپنے 'اہل' کے ساتھ اچھا ہے"-(سنن ترمذی: 3895)💧🎍
ہماری مصیبت یہ ہے کہ نوجوان شادی پر اتنا خرچہ کر لیتے ہیں کہ زندگی کی ساری جمع پونجی شادی کے دو تین دن میں اڑا دیتے ہیں اور بعض لوگ تو معاشرے میں "ناک" رکھنے کے لیے قرضہ بھی لے لیتے ہیں اور پھر بیوی بچوں کو کھلانے کی بجائے بقیہ زندگی قرضہ اتارتے رہتے ہیں۔💧🎍
اس تحریر کو لائیک اور شئیر تو بہت لوگ کریں گے لیکن خود سے سوال ضرور کیجیے گا کہ اگر آپ کی بیٹی ہو تو آپ ایسے نوجوان کے ساتھ رخصت کرنے کے لیے تیار ہو جائیں گے؟ یا آپ بھی جاہلوں کی طرح ایک فہرست تھما دیں گے کہ لڑکے کی آمدنی کتنی ہے، ماہانہ خرچہ کتنا دے گا، گھر اپنا ہے یا کرائے کا، فیملی کے افراد کتنے ہیں، میری بیٹی کو حق مہر کتنے لاکھ دے گا، میری بیٹی ساس سسر اور نندوں کی خدمت نہیں کر سکتی اسے الگ گھر لے کر دینا ہو گا ، میری پھول جیسی بیٹی گھر کے کام کاج بھی نہیں کرے گی ، نوکرانی کا بندوست ہونا چاہیے۔۔۔وغیرہ وغیرہ
جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم