زندگی کا مقصد-Zindagi ka maqsad


          زندگی کا مقصد کیا ہے ؟ اللہ رب العالمین نے اپنی مقدس کتاب قرآن میں اس سوال کا نہایت آسان اور سیدھا سا جواب ارشاد فرمایا ہے :
وما خلقت الجن والانس الا لیعبدون .
اور میں نے جنّات و انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ۔
اب رہا یہ سوال کہ عبادت کیا ہے ؟ تو اس کی تعریف و تشریح علمائے کرام و محدثینِ عظام نے مختلف انداز سے کی ہے ۔ لیکن راقمِ آثم کے نزدیک " عبادت " کی سب سے جامع و مانع تعریف وہ ہے ، جو " کتاب العبودیة " میں مذکور ہے ۔

الْعِبَادَۃُ ھِیَ اِسْمٌ جَامِعٌ لِکُلِّ مَا یُحِبُّہُ اللّٰہُ وَ یَرْضَاہُُ مِنَ الْاَقْوَالِ وَالْاَعْمَالِ الْبَاطِنَۃِ وَالْظَّاھِرَۃِ .  فَالصَّلَاۃُ ،  وَالزَّکَاۃُ ، وَالصِّیَامُ ، وَالْحَجُّ ، وَصِدْقُ الْحَدِیْثِ ، وَأَدَاء الْاَمَانَة ، وَبِرُّ الْوَالِدَیْنِ ، وَصِلَة الْاَرْحَامِ ، وَالْوَفَاء بِالْعُھُودِ ، وَالْاَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ ، وَالنَّھْیُ عَنِ الْمُنْکَرِ ، وَالْجِھَادُ لِلْکُفَّارِ وَ الْمُنَافِقِینَ ، وَالْاِحْسَانُ لِلْجَارِ ، وَالْیَتِیمِ ، وَالْمِسْکِینِ ، وَابْنِ الْسَّبِیلِ ، وَالْمَمْلُوکِ ؛ مِنَ الْآدَمِیِّینَ وَالْبَھَائِمِ ، وَالدُّعَاءُ ، وَ الذِّکْرُ ، وَالْقِرَاءَ ۃُ، وَأَمْثَالُ ذٰلِکَ مِنَ الْعِبَادَۃِ۔ وَ کَذٰلِکَ حُبُّ اللّٰہِ وَ رَسُولِہِ ، وَ خَشْیَۃُ اللّٰہِ وَ الْاِنَابَۃُ اِلَیْہِ،  وَ اِخْلَاصُ الدِّینِ لَہُ ، وَ الصَّبْرُ لِحُکْمِہِ ، وَ الْشُّکْرُ لِنِعَمِه ، وَالرِّضَا بِقَضَائِه ، وَ الْتَّوَکُّلُ عَلَیہِ ، وَالرَّجَاء لِرَحْمَتِه ، وَالْخَوْفُ مِنْ عَذَابِه ، وَأَمْثَالُ ذٰلِکَ ھِیَ مِنَ الْعِبَادَۃِ لِلّٰہِ .

 (کتاب العبودیة ، ص : ١٩ - ٢٠ ، دار الاصالة الاسماعليه )

 ترجمہ: عبادت ایک جامع لفظ ہے جو اللہ تعالیٰ کے تمام محبوب و پسندیدہ ، ظاہری و باطنی اقوال و اعمال( افعال) کو شامل ہے ۔ چنانچہ نماز، زکوٰۃ، روزہ ، حج ، بات میں سچائی ، امانت کی ادائیگی ، والدین سے حسن سلوک، رشتہ داروں سے نیکی ، وعدوں کو پورا کرنا ، نیکی کا حکم ، برائی سے روکنا، کفارومنافقین سے جہاد ، پڑوسیوں ،  یتیموں ، مسکینوں ،  مسافروں اور زیر دست انسانوں اور جانوروں کے ساتھ بھلائی ، دعا ، ذکر ، قرأت اور ان جیسی اورباتیں سب عبادات میں شامل ہیں ۔  اسی طرح اللہ عزوجل اور سے  رسول سے سچی محبت ، اللہ کا خوف اور اس کی طرف رجوع ، دین کو اسی کے لیے خالص کرنا ، اس کے حکم پر کمربستہ ہو جانا ، اس کی نعمتوں پر شکر ادا کرنا ، اس کی قضاء و قدر پر راضی رہنا ، اس پر توکل کرنا ، اس کی رحمت کی امید اور اس کے عذاب کا خوف اور ان جیسی اورباتیں بھی اللہ کی عبادات ہیں۔

از قلم:طفیل احمد مصباحی
جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم