افعال کے وزن پر جمع قلت کا بیان / Af'al Ke Wazn Par Jam e Qillat


جمع قلت کا ایک وزن اَفْعَالٌ ہے، اس وزن پر جمع قلت کب آتی ہے؟

جواب:

وہ اسم جو ثلاثی ہو،خواہ کسی بھی وزن پر ہو۔ تو ایسے اسم کی جمع اَفْعَالٌ کے وزن پر آتی ہے_ جیسے
جَمَلٌ سے اَجْمَالٌ، عَضُدٌ سے اَعْضَادٌ، کَبِدٌ سے اَکْبَادٌ
عُنُقٌ سے اَعْنَاقٌ، قُفْلٌ سے اَقْفَالٌ، عِنَبٌ سے اَعْنَابٌ
اِبِلٌ سے اٰبَالٌ، حِمْلٌ سے اَجْمَالٌ، وَقْتٌ سے اَوْقَاتٌ
ثَوْبٌ سے اَثْوَابٌ، بَیْتٌ سے اَبْیَاتٌ، عَمٌّ سے اَعْمَامٌ
خَالٌ سے اَخْوَالٌ

لیکن ثلاثی کے دو  وزن اس قاعدہ سے مستثنیٰ ہیں ان كی جمع اَفْعَالٌ کے وزن پر نہیں آتی_
۱: فُعَلٌ
پس رُطَبٌ جو کہ فُعَلٌ کے وزن پر ہے کی جمع اَرْطَابٌ کے وزن پر شاذ ہے_

۲: فَعْلٌ
 اس سے مراد وہ اسم ہے جو ثلاثی ہو، مضاعف نہ ہو،فا اور عین کلمہ میں حرف علت نہ ہو کیونکہ ایسے اسم کی جمع قیاساً اَفْعُلٌ کے وزن پر آتی ہے_
پس زَنْدٌ، فَرْخٌ، رَبْعٌ اور حَمْلٌ، جوکہ فَعْلٌ کے وزن پر ہیں کی جمع اَزْنَادٌ، اَفْرَاخٌ، اَرْبَاعٌ اور اَحْمَالٌ بھی شاذ ہیں_
شَھِیْدٌ، عَدُوٌّ، اور جِلْفٌ کی جمع اَشْھَادٌ، اَعْدَاءٌ اور اَجْلَافٌ کے وزن پر شاذ ہے
کیوں کہ یہ اسم صفات سے ہیں_
جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم