Asli Dehshat gard Kaon? By Hashim Misbahi


از قلم: حضرت مولانا محمد ھاشم رضا مصباحی صاحب قبلہ


           اس وقت وطن عزیز ہندوستان کی امن وسلامتی شر پسند عناصر کی نظر بد کا شکار ہے ایک خاص طبقہ اور خاص ذہنیت کے لوگ ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کو آئے دن اپنے ظلم وتشدد کا شکار بنارہے ہیں بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کی بنیاد پر بر سر عام قتل کیا جارہا ہے زبردستی اپنے مذہبی نعرہ جے شری رام بلند کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے خاص طور پر ٹوپی اور ڈاڑھی رکھنے والے مسلمان یعنی مولوی حضرات اور مدرسہ کے طلبہ ان کی آنکھوں میں کھٹک رہے ہیں اور موقع پاتے ہی ان کو اپنے ظلم وتشدد کا شکار بنالیتے ہیں ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے جس کا واضح ثبوت ہیں اسی وجہ سے آج صبح جب میں والد صاحب سے بیسلپور جانے کی اجازت طلب کی تو والد صاحب نے بہت ہی فکر کے ساتھ اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ابھی مت جاو حالات صحیح نہیں ہیں ویسے بھی اور کانوڑ یاتریوں کا بھی طوفان بد تمیزی قائم ہے جو کچھ دن ابھی اور جاری رہے گا اسی طرح گھر کے دیگر افراد میرے جانے پر فکر مند ہوئے کہ تم اتنی دور مت جایا کرو ہمیں ڈر لگتا ہے کہیں کچھ ہو نہ جائے۔ اپنے گھر والوں کی باتیں سن کر مجھے بریلی شریف میں طالب علمی کا وہ زمانہ یاد آگیا جب 2013 2014 2015 میں منظر اسلام میں زیر تعلیم تھا اور گھر سے اکثر تنہا ہی جاتا تھا تب ملک کے حالات اتنے خراب نہیں تھے نہ ہی ماب لنچگ کی واردات سننے میں آتی تھی اور نہ ہی زبردستی جے شری رام کے نعرہ لگوانے کے واقعات۔۔۔۔۔۔ اسی لئے گھر والے بغیر خوف اور اندیشہ کے رخصت کرتے تھے مگر افسوس کہ آج ملک کی فضا ان امن وسلامتی کے ٹھیکہ داروں نے اپنی دہشت وبر بریت سے اس قدر مکدر کردی ہے گھر سے کہیں باہر جاو گھر والے تو فکر مند ہوتے ہی ہیں خود کو بھی ڈر سا لگتا ہے کہ کہیں ہمارے ساتھ کوئی ناخوشگوار حادثہ نہ پیش آئے اب دہشت گردی کی تعریف کے تناظر میں بجا طور پہ یہ کہا جاسکتا ہے کہ حقیقت میں دہشت پسند شر پسند اور تخریب پسند وہی لوگ ہیں جن کی دہشت گردانہ کاروائیوں کو دیکھ کر اور سن کر ملک کے ایک خاص مذہب کے لوگوں میں خوف وہراس کا ماحول ہے اور وہ لوگ اپنے گھروں سے کہیں دور کا سفر کرنے سے بھی ڈرتے ہیں تو جس طرح ہندوستانی اور مسیحی میڈیا کے ذریعہ دنیا کے سامنے مسلمانوں کو دہشت گرد کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے اسی طرح ضرورت ہے آج اس بات کی کہ دنیا والوں کے سامنے ان نام نہاد امن کے ٹھیکہ داروں کی مسلمانوں کے ساتھ دہشت گردانہ کارروائیوں کو دکھایا جائے اور ان کی ظلم وبربریت کی داستان سنائی جائے۔ اللہ ہم سب کو اپنے حفظ وامان میں رکھے۔
جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم