وَ أَمَّا الْعَامُ الَّذِي خُصَّ عَنْهُ الْبَعْضُ، فَحُكْمُهُ أَنَّهُ يَجِبُ الْعَمَلُ بِهِ فِي الْبَاقِي مَعَ الْإِحْتِمَالِ، فَإِذَا قَامَ الدَّلِيلُ عَلَى تَخْصِيصِ الْبَاقِي يَجُوزُ تَخْصِيصُهُ بِخَبَرِ الْوَاحِدِ وَ الْقِيَاسِ إِلَى أَنْ يَبْقَى الثَّلٰثُ وَ بَعْدَ ذَلِكَ لا يَجُوزُ تَخْصِيصُهُ، فَيَجِبُ الْعَمَلُ بِهِ.
ترجمہ: اور وہ عام جس سے بعض افراد کو خاص کرلیا گیا ہو، اس (عام مخصوص منہ البعض) کا حکم یہ ہے کہ (تخصیص کے) احتمال کے ساتھ باقی (افراد، جنہیں خاص نہ کیا ہو، ان) میں، اس پر عمل کرنا واجب ہے۔ پس جب باقی کی تخصیص پر دلیل قائم ہوجائے تو خبر واحد یا قیاس سے اس کی تخصیص جائز ہوگی؛ یہاں تک کہ تین افراد باقی رہیں۔ اور اس کے بعد تخصیص جائز نہ ہو گی۔ پس اس پر عمل کرنا واجب ہوگا۔
وَ إِنَّمَا جَازَ ذَلِكَ؛ لِأنَّ الْمُخَصِّصَ الَّذِى اَخْرَجَ الْبَعْضَ عَنِ الْجُمُلَةِ لَوْ أَخْرَجَ بَعْضًا مَجْهُولاً، يَثْبُتُ الإِحْتِمَالُ فِي كُلِّ فَرْدٍ مُعَيَّنٍ، فَجَازَ أَنْ يَكُونَ بَاقِيًا تَحْتَ حُكْمِ الْعَامِ، وَ جَازَ أَنْ يَكُونَ دَاخِلَا تَحْتَ دَلِيلِ الخُصُوصِ، فَاسْتَوَى الطَّرْفَانِ فِي حَقِّ المُعَيَّنِ، فَإِذَا قَامَ الدَّلِيلُ الشَّرْعِيُّ عَلَى أَنَّهُ مِنْ جُمْلَةٍ مَا دَخَلَ تَحْتَ دَليلِ الخُصوصِ: ترجحَ جانبُ تخصيصِه ............. وَإِنْ كَانَ الْمُخَصِّصُ أَخْرَجَ بَعْضًا مَعْلُومًا عَنِ الْجُمْلَةِ، جَازَ أَنْ يَكُونَ مَعْلُولًا بِعِلَّةٍ مَوْجُودَةٍ فِي هَذَا الْفَرْدِ الْمُعَيَّنِ، فَإِذَا قَامَ الدَّلِيلُ الشَّرْعِيُّ عَلَى وُجُودِ تِلْكَ الْعِلَّةِ فِي غَيْرِ هَذَا الْفَرْدِ الْمُعَيَّنِ: تَرَجَّحَ جِهةُ تَخْصِيصِهِ فَيُعْمَلُ بِهِ مَعَ وُجُودِ الْإِحْتِمَالِ.
ترجمہ: اور وہ (یعنی دلیل قطعی کے ذریعہ تخصیص کے بعد، خبر واحد اور قیاس کے ذریعہ تخصیص ) اس لیے جائز ہے کہ وہ شخص جس نے عام کے جملہ (افراد) سے بعض (افراد) کو نکالا ہے، اگر اس نے بعض مجہول (افراد) کو نکالا ہے تو ہر فرد معین میں احتمال ثابت ہو گا - - - - پس یہ بھی ممکن ہوگا کہ وہ ( فرد) حکمِ عام کے تحت باقی ہو اور یہ بھی ممکن ہو گا کہ دلیل خصوص کے تحت داخل ہو - - - پس فرد معین کے حق میں دونوں طرفیں برابر ہوگئیں ۔
اب اگر دلیل شرعی اس بات پر موجود ہو کہ وہ فرد معین ان افراد میں سے ہے جو دلیل خصوص کے تحت داخل ہیں تو اس کی جانبِ تخصیص کو ترجیح ہوگی۔
اور اگرمخصص نے بعض معلوم (افراد) کو جملہ (افراد) سے نکالا ہے - تو - ممکن ہے کہ وہ (بعض معلوم) ایسی علت سے معلول ہوں جو (علت) اس فرد معین میں موجود ہے پس جب اس فرد معین کے علاوہ میں اس علت کے موجود ہونے پر دلیل شرعی موجود ہو تو اس کی جانب تخصیص راجح ہو گی۔ پس وجود احتمال کے ساتھ (عام کے بقیہ افراد پر) عمل کیا جائے گا۔
Tags
ترجمۂ اصول الشاشی