صدر الشریعہ کا مطالعہ کیسا تھا ؟/ Sadrush'sharia Ka Muta'ala Kaisa Tha?




صدر الشریعہ کا مطالعہ کیسا تھا؟


آج چند کتابیں پڑھ کر ہم خود کو علامہ سمجھ بیٹھتے ہیں، فقہ کی ایک آدھ کتاب پڑھ کر خود کو محقق دوران گردانتے اور کسی کو خاطر میں نہیں لاتے۔ حالانکہ مطالعہ کی "م"  سے بھی ہم واقف نہیں_

مطالعہ ہوتا کیا ہے کوئی علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ سے پوچھے جنہوں میں فقط زمانہ طالب علمی میں ہی بیس ہزار (20000) کتب پڑھ ڈالی تھیں_

 فارغ التحصیل ہونے کے بعد کے مطالعہ کا اندازہ خود لگا لیں...!

فقیہ العصر علامة الدھر صدر الشریعہ،بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ کی فقاہت کو کون نہیں جانتا، بہار شریعت جیسا ہے مثال تحفہ اس اُمت کو دیا کہ آج کوئی دار الافتاء ایسا نہیں جہاں بہار شریعت کی ضرورت نہ پڑتی ہو ،اپنے تو اپنے غیروں نے بھی بہار شریعت سے استفادہ کیا_ 

کیا آپ جانتے ہیں کہ صاحب بہار شریعت کا مطالعہ کیسا تھا پڑھیے اور حیرت کے سمندر میں ڈوب جائیے_

 نوٹ : یاد رہے یہ صرف فقہ کے موضوع پر حضرت کا مطالعہ پیش کیا جارہا ہے_

 مفتی شریف الحق امجدی صاحب رقم طراز ہیں: کہ حضور صدر الشریعہ قدس سرہ نے ایک بار فرمایا:

میں نے فتاویٰ شامی (12 مجلدات) اور عالمگیری (6 مجلدات) کا پانچ (5) بار مطالعہ کیا ہے اور کنز الدقائق کی شروح بحر الرائق (10 مجلدات) ، نہر الفائق (3 مجلدات)، تبیین الحقائق (7 مجلدات)  کا دو بار اور ہدایہ اور اس کیا تمام شروح بشمول بنایہ (12 مجلدات) ایک بار اور ان کے علاوہ پچاس (50) کتب فقہ کا بالاستيعاب بغور مطالعہ کیا ہے_

یہ کتابیں مختصر سی نہیں بلکہ ان میں صرف مبسوط امام سرخسی کی تیس (30) جلدیں ہیں_

(مقالات شارح بُخاری جلد 3 صفحہ 425 بتغير قلیل)


Ahlesunnatojamaat.com

کنز الایمان اور ذی علم حضرات

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم