سرکار ﷺ کا حسن/ Sarkar Ka Husn



سرکار ﷺ کا حسن

اللہ تعالی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام کمالات و فضائل عطاء فرما حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے جس طرح اعدات کو خلق عظیم کہا گیا.


 قال اللہ تعالی؛

انك لعلى خلق عظيم.

اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم حسن و ظاہری جمال میں بھی سب سے عظیم تھے ۔


قال اللہ تعالی:

يزيد فى الخلق مايشاء ان الله على كل شئ قدير.


مفسرین فرماتے ہیں:

 اللہ تعالی مخلوق میں کسی کو حُسن زیادہ دیتا ہے اور کسی کو کم عطا کرتا ہے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے مخلوق میں سب سے زیادہ حَسِینْ بنایا ۔


صحابہ کرام رضی اللہ عنھم فرماتے:

انه لم يرى قبله ولا بعده مثلهﷺ۔ 

یعنی ہم نے ان سے پہلے اور نا ان کے بعد ان کے جیسا دیکھا ہے ۔


حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں:

لم ار شيأ قط اَحسن منه.

رواه مسلم.

یعنی میں نے سرکارﷺسے زیادہ حَسِین کبھی نہیں دیکھا۔


حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں:

لم اری قبله ولا بعده مثله . رواه الأحمد.

 

یعنی میں نے سرکارﷺسے پہلے اور نا ان کے بعد ان کے جیسا دیکھا ہے ۔


علماء فرماتے ہیں:

 کسی شخص سے جن جن خوبیوں کی بناء پر محبت کی جاتی ہے سرکارﷺمیں وہ تمام خوبیاں کامل طور پر موجود تھیں۔


اسی لیے اعلی حضرت نے فرمایا:

وہ کمال حسن حضور ہے کہ گمان نقص جہاں نہیں 

یہی پھول خار سے دور ہے یہی شمع ہے کہ دھواں نہیں۔

یعنی ۔

سرکارﷺکے حسن کو ایسا حسن کہا جس میں نقص کا شُبہ

تک موجود نہیں۔

اور ایسے پھول سے تشبیہ دی جس پر کانٹا نہ ہو۔

ایسی شمع کہا کہ جس پر دھواں نہیں ہوتا۔


✍🏻محمد اویس رضا عطاری

  پنجاب، پاکستان

    0348 4172418

مضمون نگار (مولانا محمد اویس رضا عطاری قادری صاحب) کے بقیہ مضامین

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم