معرفت صفات النبی ﷺ / Marifat e Sifatun Nabi



معرفت صفات النبی صلی اللہ علیہ وسلم 

علماء فرماتے ہیں کہ ایک مسلمان مکلف پر یہ حق ہے کہ وہ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف و کمالات کو جانتا ہو ۔

اس کی چند وجوہ ہیں ۔


(وجہ اول)

اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو حکم دیا ہے کہ وہ اس کے نبی پر ایمان لائیں ۔

قال اللہ تعالی:(أمنوابالله ورسوله والنور الذي انزلناوالله بما تعملون خبير) 

ترجمہ

ایمان لاو اللہ پر اور اسکے نبی پر اور اس نور پر جس کو ہم نے اتارا اور اللہ بہتر جانتاہے جو تم کرتے ہو۔


(وجه ثانى)

اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو اس نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اتباع کرنے کا حکم ارشاد فرمایا ۔

(قل ان كنتم تحبّون الله فاتبعوني يحببكم الله).

ترجمہ 

اے نبی فرما دیں کہ اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری اتباع کرو اللہ تم سے محبت کرے گا


(وجہ ثالث)

اللہ تعالی نے اپنے بندوں پر اس نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کو واجب کیا ہے۔

قال اللہ تعالی(قل۔ان كان أبائكم و أبنائكم و إخوانكم وازواجكم و عشيرتكم وأموال اقترفتموها وتجارة تخشون كسادهاومساكن ترضونها احب اليكم من الله و رسوله وجهاد في سبيله فتربصوا حتى يأتي الله بأمره والله لا يهدى القوم الفاسقين)


(وجہ رابع)

انسان کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف و شمائل پر مطلع ہونا دل کو صورت علمی اور ایک ایسا خیال مہیا کرتا ہے گویا کہ اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ۔


(وجہ خامس)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف کے ذکر سے دل زندہ ہوتے اور روح معطر ہوتی ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت میں اضافہ ہوتا ہے ۔


مزید یہ کہ یہ طریقہ صحابہ کرام کا بھی رہا ہے کہ وہ ایک دوسرے سے استفسار کیا کرتے کہ مجھے بتاو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کیسے دِکھتے ۔

حالنکہ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اکثر اوقات سرکارﷺکی زیارت سے مشرف ہوتے رہتے تھے۔

(سیدنا محمد رسول اللہ ۔صفحہ 7 ۔۔ 12)



✍🏻 محمد اویس رضا عطاری

پنجاب، پاکستان

03484172418



امضمون نگار (مولانا محمد اویس رضا عطاری قادری صاحب قبلہ) کے بقیہ مضامین

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم