رضوی صاحب اور ختم نبوت/ Razvi Saheb Aur Khatm e Nubuwwat

 رضوی صاحب اور ختم نبوت



تمام تعریفیں اللہ کے لیے جو ارض و سماء کا مالک ہے جس کے فرمانِ کن سے دنیا معرضِ وجود میں آئی اور اسی فرمان سے فنا ہو گی

                                جس کی ذات زندگی اور موت کی خالق ہے اور کڑوڑوں درود و سلام نبیِ رحمت تاجدارِ ختم نبوت سرورِ دو عالم احمد مجتبٰی جنابِ محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر آپکی آل اور تمام اصحاب پر


   شیخ الحدیث علامہ خادم حسین رضوی صاحب  جن کی شخصیت تعارف کی محتاج نہیں جو ہر عاشق کی دل کی آواز تھے جن کی شخصیت ایک مردِ مجاہد کی سی تھی جو امت مسلمہ کو بیدار کرنے کے لیے ایک ہوا کہ جھونکے کی طرح آئے اور چلے گئے یہ یقینا وہ شخصیت ہیں جو "امیر المجاہدین" لقب کا ہر جہت سے حق رکھتے ہیں


    آپ کا ختم نبوت پر اس صدی میں کام بے مثال ہے معذوری کے باوجود آپ ہمیشہ ہر دفعہ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کے م محاذ پر بے خوف و خطر نظر آئے.

   آپ نے ختم نبوت کے مشن پر "تحریک فدایانِ ختم نبوت" قائم کی جو کے اس مشن پر ہمیشہ گامزن رہی اور صفِ اول کا کردار ادا کیا.  ختم نبوت کے مسئلے پر آپ ہمیشہ چوکنا رہے آپ اکثر فرمایا کرتے تھے :

         میں کتا پاک   رسول الله دا    بھونکے شور مچائے

          کہ گلشنِ ختمِ نبوت وچ کوئی سور نہ پھیرا پاوے


     آپکی ہر تقریر کا عنوان "ختمِ نبوت" ہی رہا. اسکے علاوہ آپکی ہر ہر محفل، ہر ہر مجلس میں دو ہی نعرے گونجتے رہتے تھے "تاجدارِ ختمِ نبوت زندہ آباد" اور "لبیک یارسول الله"   جب بھی کہیں پر ناموسِ رسالت پر توہین کا معاملہ پیش آتا تو آپ متحرک نظر آتے اور اپنے جیالوں کو لیکر میدانِ عمل میں آتے.


         آپ نے امت مسلمہ کو بیدار کرنے کے لیے ایک مجلہ بنام "العاقب" کی بھی ہر ماہ اشاعت کا سلسلہ شروع کیا جس میں ناموس رسالت جیسے نازک معاملے پر گفتگو فرمائی جاتی تھی.  آپ کی تقاریر ختم نبوت، ناموس رسالت، غزوات النبی صلی اللہ علیہ وسلم ، سیرتِ مصطفی، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اسلام کے لیے خدمات، نظریہ اقبال اور اسلاف کے تذکروں کے ساتھ جہاد کے جذبہ سے لبریز ہوتیں تھیں 

                                             آپ ہر لحظہ ختم نبوت و ناموس رسالت کے مسئلے پر سرگرم رہا کرتے تھے آپ نے ہی خوابِ نوم سے بیدار کر کہ مجاہدین کو ختم نبوت کا مسئلہ سمجھایا اور 295c قانون کے متعلق آگاہی فرمائی  آپ اکثر فرمایا کرتے تھے کہ

  "لوگوں نے ختم نبوت کے مسئلے کو بچوں کا کھیل سمجھا ہوا ہے حکمران اس پر توجہ ہی کوئی نہیں جہاں ختم نبوت کا مسئلہ ہو وہاں نرم باتیں نہیں کی جاتی وہاں ماکان محمد ابا احد من رجالکم ولکن رسول اللہ و خاتم النبیین کی آیتیں پڑھی جاتی ہیں"

   آپ کی تقاریر سخت نہیں بلکہ مکمل اسلام کے نفاذ کے جذبہ سے لبریز ہوتیں تھیں.

      انکی سیرت ہر تو کتاب لکھی جاسکتی ہے مگر ابھی غم کی وجہ سے الفاظ کی بجائے آنسو جھلک رہت ہیں بس اتنا کہنا چاہوں گا کہ  امیر المجاہدین کا جو ختم نبوت کا مشن ہے ہے اسکو ہم نے جاری و ساری رکھنا ہے اور ثابت قدم رہنا ہے انکی تعلیمات کو ہمیشہ یاد رکھتے ہوئے اس راہ پر گامزن رہنا ہے اللہ تعالیٰ ان ہر اپنی کڑوڑوں رحمتوں کا نزول فرمائے اور ہمیں ان کے مشن پر قائم رہنے کی توفیق عطا فرمائے. آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وسلم



خاکپائے علماء

حافظ ابن جنید

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم