ما و لا مشابھتان بلیس کا بیان / Ma Wa La Ka Bayan


مَا و لاَ المشبھتان بِلَیْسَ کا بیان


مَا ولَامشبّہتان بِلَیْسَ کی تعریف:
  وہ مَا اور لَا جونفی کا معنی دینے اور مبتدأ وخبر پرداخل ہونے میں لَیْسَ کے مشابہ ہوتے ہیں_ جیسے: مَا زَیْدٌ قَائِماً، لاَ شَجَرٌ مُثْمِراً فِيْ حَدِیْقَتِنَا_

  چونکہ یہ دونوں مبتدأ و خبر پر داخل ہونے اور نفی کا معنی دینے میں لَیْسَ کی طرح ہوتے ہیں؛ اس لیے انہیں ”مَا و لَا مشبّہتان بِلَیْسَ” کہا جاتا ہے_
اور اسی لیے یہ دونوں لَیْسَ کا سا عمل بھی کرتے ہیں یعنی مبتدأ کو رفع دیتے ہیں جسے ”مَا یا لَا کا اسم" کہا جاتا ہے اور خبر کو نصب دیتے ہیں جسے”مَا یا لَا" کی خبر کہا جاتا ہے_

درج ذیل صورتوں میں ان کا عمل باطل ہوجاتاہے:

  ۱) مَا اور لَا کی خبر اِن کے اسم سے پہلے آجائے_
 جیسے: مَا قَائِمٌ زَیْدٌ_
 2) ان کی خبر إِلاَّ کے بعد واقع ہو_
جیسے: وَمَا مُحَمَّدٌ اِلَّا رَسُوۡلٌ_     3) مَااور اس کے اسم کے درمیان اِنْ زائدہ سے فاصلہ آجائے_
جیسے: مَا اِنْ اَنْتُمْ ذَاہِبُوْنَ_

ما اورلا میں فرق:

  ۱) لَا نکرہ کے ساتھ خاص ہے یعنی صرف نکرہ میں عمل کرتا ہے معرفہ میں نہیں کرتا_ جیسے : لَا شَجَرٌ مُثْمِراً فِی الْحَدِیْقَۃِ، لَا زَیْدٌ شَاعِرٌ_
اور مَا دونوں میں عمل کرتاہے_
جیسے: مَا ھٰذَا بَشَراً، مَا رَجُلٌ قَائِماً_
  ۲) مَا صرف زمانہ حال میں کسی چیز کی نفی کرتاہے، جب کہ لَا مطلقاً نفی کے لیے ہے_
  ۳) کبھی لَیْسَ کی طرح مَا کی خبر پر بھی باء زائدہ آجاتاہے_ جیسے:  (وَمَا ھُوَ عَلَی الْغَیْبِ بِضَنِیْنِ)
 البتہ لَا کی خبر پر باء کادخول جائز نہیں_

فائدہ:
  ۱) کبھی لاَ  کے آخر میں تَ بڑھا دی جاتی ہے اس صورت میں اس کا اسم محذوف ہوتاہے_ جیسے: (فَنَادَوا وَلَاتَ حِیْنَ مَنَاصٍ ) اصل میں لَاتَ الْحِیْنُ حِیْنَ مَنَاصٍتھا_
 2) حرف اِنْ بھی نفی کے لیے استعمال ہوتاہے اور یہ بالکل مَا کی طرح ہے_

نوٹ: یہ کتاب PDF میں دستیاب نہیں_

جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم