نسوة اور نساء کے درمیان فرق
قرآن میں دو کلمات وارد ہوئے ہیں ان میں کیا فرق ہے
قال نسوة٠٠٠٠٠٠٠٠٠٠٠٠قال نساء النبی
تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لیے اقر درود و سلام اللہ کے رسول پر اور انکی آل اور انکے اصحاب پر
حمد و صلاة کے بعد
نساء اور نسوة میں فرق یہ ہے کے نساء جمع کثرت ہے اور نسوہ جمع قلت ہے اور نسوہ کی جمع کثرت نساء آتی ہے
لسان العرب جو ابن منظور کی ہے اسمیں آیا ہے کہ ابن سیدہ نے کہا نسوہ کی جمع جبکہ کثرت بنائے نساء ہے
تاج العروس جوکہ زبیدی کی ہے اسمیں آیا ہے کہمحکم میں بھی یہ ہے کہ نسوة کی جمع کثرت نساء ہے
ابن سیدہ کی مخصص کتاب میں آیا ہے کہ کیونکہ نساء نسوہ کی جمع مکسر ہے
آلوسی علیہ رحمہ نے بھی قرآن پاک کہ تفسیر میں رب تعالی کا قول ٠٠ وقال النسوة فی المدینة میں فرمایا کہتے ہیں کہ مشھور یہی ہے اسی طرف ابو حیان گئے کہ یہ جمع مکسر ہے قلت کی جیسے صیبة
ابو حیان نے اپنی تفسیر بحر المحیط میں فرمایا
نسوة جیسا کہ ہم نے ذکر کیا جمع قلت ہے