اسے کہنا کہ خالی ہاتھ اپنے گھر گیا کوئی / غزل/ شعر و شاعری


اُسے اتنا بتا دینا بریدہ سر گیا کوئی
اسے کہنا کہ خالی ہاتھ اپنے گھر گیا کوئی

اسے اتنا بتا دینا محبت ایک دھوکہ ہے
اسے یہ بھی بتا دینا کہ دھوکہ کر گیا کوئی

اسے اتنا بتا دینا کسی کو مان تھا تُم پر
بتا دینا اُسے الزام خود پہ دھر گیا کوئی

اسے اتنا بتا دینا کہ جب تیری وفا دیکھی
اسے یہ بھی بتا دینا وفا سے ڈر گیا کوئی

اسے اتنا بتا دینا تیرا انصاف ایسا تھا
اسے کہنا کہ پھر تو ہنس کے سولی چڑھ گیا کوئی

اسے اتنا بتا دینا تمہاری مانگ جیون ہے
اسے کہنا لہو کا رنگ اس میں بھر گیا کوئی

اُسے اتنا بتا دینا کسی کی زندگی تم تھے
اُسے یہ بھی بتا دینا با الآخر مر گیا کوئی

احمد شہباز
جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم