🌹الٹــی ٹــوپــی پہـــن کـــر نمـــاز پـــڑھنـــے کـــا حکـــــم:🌹



علماء کرام رہنمائی فرمائیں.
کہ الٹی ٹوپی پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے..؟
اگر کوئی جان کر پڑھے تو کیسا ہے؟
◆ـــــــــــــــــ▪💚▪ــــــــــــــــــ◆

✍الجـواب بعـون المـلـک الـوہـاب:
صورت مسؤلہ میں الٹی ٹوپی پہن کر نماز پڑھنا مکروہ اور ظاہر کراھت تنزیہی ھے اور اگر قصدا ایسا کیا یوں کہ نماز کو محل بے پروائ جانا اور اسکا ادب واجلال ہلکا مانا تو کراھت وحرمت درکنار معاذاللہ وہ اسلام سے خارج ھوگیا

🔰امام اہلسنت سیدی اعلی حضرت قدس سرہ ایک سوال کےجواب میں ارشاد فرماتے ہیں:

سوال:اگرکسی شخص نے صبح کی نماز کے وقت جلدی میں غلطی سے یا اندھیرے میں الٹی دلائی اوڑھ کر نماز پڑھی تو وہ نماز مکروہ تحریمی یاواجب الاعادہ ہوگی یافاسد وغیرہ؟ بینواتوجروا۔

الجواب: واجب الاعادہ اورمکروہ تحریمی ایک چیزہے، کپڑا الٹا پہننا اوڑھنا خلاف معتاد میں داخل ہے اور خلاف معتاد جس طرح کپڑا پہن یا اوڑھ کر بازارمیں یا اکابر کے پاس نہ جاسکے ضرور مکروہ ہے کہ دربارعزت احق بادب وتعظیم ہے۔واصلہ کراھۃ الصلوۃ فی ثیاب مھنۃ قال فی الدر وکرہ صلوتہ فی ثیاب مھنۃقال الشامی وفسرھا فی شرح الوقایۃ بما یلبسہ فی بیتہ ولایذھب بہ الی الاکابر

اصل یہ ہے کہ کام ومشقت کے لباس میں نمازمکروہ ہے درمیں ہے نمازی کاکام کے کپڑوں میں نمازاداکرنامکروہ ہے، شامی نے فرمایا اور اس کی تفسیرشرح وقایہ میں ہے وہ کپڑ جوآدمی گھرپہنتاہے مگران کے ساتھ اکابرکے پاس نہیں جاتا

اور ظاہر کراہت تنزیہی فان کراھۃ التحریم لابدلھا من نھی غیرمصروف عن الظاھر کماقال ش فی ثیاب المھنۃ والظاھر ان الکراھۃ تنزیھیۃ

کیونکہ کراہت تحریمی کے لئے ایسی نہی کاہونا ضروری ہے جوظاہر سے مؤول نہ ہو، جیسا کہ علامہ شامی نے کام کے کپڑوں کے بارے میں کہا کہ ظاہرکراہت تنزیہی ہے۔

ہاں اگرقصدا ایساکیا یوں کہ نماز کومحل بے پرواہی جانا اور اس کا ادب واجلال ہلکامانا توکراہت و حرمت درکنار معاذﷲ اسلام ہی نہ رہے گا۔ کماقالوا فی الصلوۃ حاسرالرأس اذاکان للاستہانۃ (جیسا کہ علماء نے اس شخص کے بارے میں فرمایا جوسستی وکاہلی کی وجہ سے ننگے سرنمازاداکرتاہے(ملتقطا)

📘(مترجم ج7ص358تا360)

واللہ تعالی اعلم بالصواب
◆ـــــــــــــــــ▪💚▪ــــــــــــــــــ◆
✒کتبـــہ؛
حضرت علامہ مفتی عطامحمد مشاھدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی صدر شعبئہ افتاء دارالعلوم حشمت الرضا پیلی بھیت شریف یوپی الھند
جدید تر اس سے پرانی

رابطہ فارم